بلوچستان نیشنل پارٹی نے متعدد دنوں سے جاری اپنا احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

Express Zameen

 

اختر مینگل کا اعلان: بلوچستان نیشنل پارٹی نے 20 روزہ دھرنا ختم کر دیا

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے چیئرمین اور سابق رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کوئٹہ کے علاقے لکپاس میں گزشتہ 20 دنوں سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ بی این پی پرامن سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور دھرنے کا خاتمہ کسی کمزوری کی علامت نہیں بلکہ جدوجہد کے نئے مرحلے کا آغاز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب پارٹی صوبے بھر میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز کرے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ تحریک ختم نہیں ہوئی، بلکہ اب اس کا رخ احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کی جانب موڑا جا رہا ہے تاکہ حکومت پر مطالبات کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

احتجاجی مہم کے تین مرحلے:

  • پہلا مرحلہ: مستونگ، قلات، خضدار اور سوراب میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

  • دوسرا مرحلہ: تربت، گوادر اور مکران میں عوامی اجتماعات ہوں گے۔

  • تیسرا مرحلہ: نصیرآباد، جعفرآباد، ڈیرہ مراد جمالی سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

اختر مینگل نے حکومت کی جمہوریت پسندی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا ایسی حکومت عوامی مفاد کی نمائندہ ہو سکتی ہے جو احتجاج کے راستے بند کر دیتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ متعدد وفود نے دھرنے کے مقام پر آکر اپنی بے بسی کا اظہار کیا، جبکہ آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد اور تجاویز کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی۔

آخر میں انہوں نے دھرنے میں شریک رہنے والے تمام عمائدین اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام نے خطرات اور مشکلات کے باوجود جس استقامت کا مظاہرہ کیا، وہ قابلِ فخر ہے۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !