عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے مذاکرات کا در کبھی بند نہیں کیا

Express Zameen

تحریک انصاف کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین عمران خان نے آج اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ وہ اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی عدالتی عمل کے ذریعے اپنے مقدمات کا سامنا کریں گے، کسی بھی قسم کی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کسی کو اپنی ذات کے حوالے سے ڈیل کا اختیار نہیں دیا۔


عمران خان نے واضح کیا کہ مائنز اور منرلز بل سے متعلق غیر ضروری اور متنازع باتوں کا سلسلہ اب بند ہو جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور انہیں اس بل پر تفصیلی بریفنگ دیں گے، جس کے بعد وہ سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کی منظوری صرف ان کی اجازت کے بعد ہی دی جائے گی، اور آئندہ پارٹی کے اندر سے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی مخالفت یا بیان بازی ناقابل قبول ہوگی۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ مخالف قوتیں چاہتی ہیں کہ پارٹی میں اختلافات برقرار رہیں تاکہ وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس لیے تمام رہنماؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اختلافی معاملات کو پارٹی کے اندر ہی حل کیا جائے اور کسی بھی فورم یا میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف بیانات دینے سے مکمل گریز کیا جائے۔

پی ٹی آئی کے بانی نے یہ بھی تجویز دی کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں افغان مہاجرین سے متعلق ایک قرار داد منظور کی جائے، جس میں ان کی ملک بدری کی مدت بڑھانے کا مطالبہ کیا جائے۔ ساتھ ہی وفاقی حکومت سے درخواست کی جائے کہ خیبرپختونخوا کو افغانستان سے براہ راست بات چیت کی اجازت دی جائے کیونکہ دہشت گردی کے اثرات سے یہ صوبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔


عمران خان نے یہ بھی ہدایت دی کہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے ایک اور قرارداد منظور کی جائے، جس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے اپیل کی جائے کہ الیکشن ٹریبونل کے ججز کو تحریک انصاف کی زیر التوا انتخابی درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت دی جائے۔


آخر میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے موجودہ اور ممکنہ اتحادیوں سے جلد رابطے مکمل کیے جائیں، اتحاد کو حتمی شکل دی جائے اور مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج سمیت تمام سیاسی راستے کھلے ہیں۔


#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !