ایک ان کہی محبت کی داستان
میں نے وہ خط اُس دن لکھا تھا،
جس دن اُس نے کہا تھا:
"ہم اچھے دوست ہیں، بس دوست۔"
میرے دل کی دنیا اُسی لمحے خاموش ہو گئی،
مگر قلم نے وہ سب کچھ لکھ دیا
جو زبان کہہ نہیں پائی۔
"میں تم سے محبت کرتا ہوں۔
تمہارے بغیر ہر دن ادھورا لگتا ہے،
تمہاری مسکراہٹ میری کمزوری ہے،
اور تمہاری خاموشی میری سزا…"
خط لکھ کر میں نے اسے پرس میں رکھ لیا،
سوچا — کل دے دوں گا۔
کل کبھی آیا ہی نہیں…
وہ چلی گئی، اچانک، ہمیشہ کے لیے۔
آج برسوں بعد وہی خط میرے پاس ہے —
زرد ہو چکا، مگر الفاظ اب بھی تازہ ہیں۔
کبھی کبھی اُسے نکال کر پڑھتا ہوں،
اور سوچتا ہوں:
کاش وہ خط اُس تک پہنچ جاتا…
– "کچھ سچائیاں صرف کاغذ پر لکھی جاتی ہیں، دلوں تک نہیں پہنچتیں..."