ایک بچھڑے ہوئے پیار کی ملاقات
برسوں بعد وہ سامنے آیا…
وہی آنکھیں، وہی مسکراہٹ —
بس وقت نے بالوں میں چاندی بھر دی تھی۔
ہم دونوں چند لمحے خاموش رہے۔
نا اُس نے کچھ کہا، نا میں بول سکا۔
لیکن آنکھیں... سب کہہ گئیں۔
کبھی ہم ایک دوسرے کی دنیا تھے،
پھر زندگی ہمیں الگ لے گئی۔
"کیا حال ہے تمہارا؟"
اُس نے پوچھا،
اور میری ساری تنہائی ایک پل میں چیخ اٹھی۔
"ٹھیک ہوں..."
میں نے جھوٹ بولا۔
کچھ لمحے ساتھ بیٹھے،
چائے پی، پرانی باتیں کیں —
اور پھر وہ اٹھا، اور چلا گیا۔
ایک بار پھر...
ہماری محبت وقت کے ہاتھوں ہار گئی۔
– "کچھ لوگ دوبارہ ملتے ضرور ہیں، مگر ساتھ کبھی نہیں ہوتے..."