امریکی شہری نے 18 سال تک خود کو سانپوں کا زہر لگا کر سائنسدانوں کو حیران کر دیا
لاس اینجلس (این این آئی) — ایک امریکی شخص، ٹِم فریڈی، نے تقریباً 18 سال تک اپنے جسم میں سانپوں کا زہر داخل کر کے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اس طویل اور پرخطر تجربے کا مقصد ایک نیا، مؤثر اور ہمہ گیر اینٹی وینم (تریاق) تیار کرنا تھا تاکہ سانپ کے زہر سے متاثرہ افراد کو بچایا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹِم فریڈی کے جسم میں پیدا ہونے والا مدافعتی نظام غیر معمولی طور پر طاقتور ثابت ہوا۔ ان کے خون میں موجود اینٹی باڈیز نے تجربات کے دوران جانوروں کو مہلک زہر سے محفوظ رکھا، جو سائنس کے میدان میں ایک انقلابی پیش رفت ہے۔
ٹِم فریڈی نے اب تک خود کو دنیا کے خطرناک ترین سانپوں جیسے مامبا، کوبرا، ٹائی پین اور کرائٹ کے زہر سے 700 سے زائد مرتبہ انجیکشن لگا چکے ہیں، جبکہ وہ 200 سے زیادہ بار سانپوں کے کاٹنے کا درد بھی برداشت کر چکے ہیں۔
یہ حیران کن تجربہ نہ صرف انسانی مدافعتی نظام کی حدود کو چیلنج کرتا ہے بلکہ زہریلے سانپوں کے خلاف مؤثر علاج کی تیاری کی نئی راہیں بھی ہموار کرتا ہے۔