🌸 "محبت کی خوشبو"

Express Zameen

 


فضا میں ہلکی بارش کی خوشبو رچی ہوئی تھی،
اور اس کے ساتھ وہ خوشبو بھی…
جو احد کو ایک پرانی یاد کی طرف لے گئی۔

یہ کہانی شروع ہوتی ہے لاہور کی ایک پرانی بک شاپ سے،
جہاں احد اکثر کتابیں خریدنے جاتا تھا۔
وہاں ایک لڑکی اکثر ملا کرتی — خاموش، سنجیدہ، اور آنکھوں میں ایک عجیب سا سکون۔

نام اس کا عائشہ تھا۔

عائشہ ہمیشہ ایک خاص خوشبو لگاتی تھی،
جو گلاب اور چندن کی ملی جلی خوشبو تھی۔
وہ خوشبو احد کے دل میں گھر کر گئی۔

احد نے کبھی اظہار نہیں کیا۔
بس ہر بار، وہ خاموشی سے اُسے دیکھتا،
اور وہ خوشبو محسوس کرتا، جیسے محبت کی کوئی پرچھائیں ہو۔

پھر ایک دن، عائشہ اچانک غائب ہو گئی۔
نہ کتابوں کی دکان پر آئی، نہ کسی محفل میں دیکھی گئی۔
احد کے پاس نہ نمبر تھا، نہ پتہ… بس وہ خوشبو باقی تھی۔

سال گزر گئے۔

احد نے جاب اختیار کی، شہر بدل گیا۔
مگر وہ خوشبو… کہیں نہ کہیں، اس کی یاد دلاتی رہی۔

ایک دن، احد ایک شادی میں گیا۔
ایک بھیڑ میں سے گزرتے ہوئے،
اچانک وہی خوشبو اس کے آس پاس پھیل گئی۔

دل زور سے دھڑکا۔
احد نے مڑ کر دیکھا…
اور وہاں، سفید دوپٹے میں کھڑی، عائشہ تھی —
ویسی ہی، جیسے برسوں پہلے تھی۔

احد چند لمحے خاموش رہا،
پھر آہستہ سے کہا:

"یہ خوشبو… آج بھی تم ہی لگاتی ہو؟"

عائشہ مسکرا دی، اور بولی:

"میں چاہتی تھی کہ کوئی ہو…
جو میری خوشبو سے مجھے پہچانے۔"

احد کی آنکھوں میں نمی آ گئی۔
اتنے سالوں کی خاموشی،
صرف ایک خوشبو نے توڑ دی۔

احد نے کہا:

"محبت شاید کبھی ختم نہیں ہوتی،
بس کہیں دل کے کسی کونے میں سوئی رہتی ہے…
اور پھر اچانک ایک خوشبو، اسے جگا دیتی ہے۔"

عائشہ نے بھیگی پلکوں سے جواب دیا:

"اور اگر وہ محبت سچی ہو…
تو دیر سے سہی، مگر ضرور واپس آتی ہے۔"

اُس رات، دو خاموش محبتیں
آخرکار بول پڑیں —
صرف ایک خوشبو کے بہانے۔


– "محبت کبھی الفاظ نہیں مانگتی…
کبھی کبھی ایک خوشبو ہی کافی ہوتی ہے"

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !