بھارت نے پاکستان دشمنی میں ایک اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے پاکستانی بحری جہازوں کی اپنی سمندری حدود سے گزرنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

Express Zameen


 بھارت کا پاکستان پر نیا تجارتی وار: درآمدات، ٹرانزٹ اور بحری رسائی پر مکمل پابندی عائد

نئی دہلی (این این آئی) بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے خلاف ایک اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان سے براہ راست یا بالواسطہ مال کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی بحری جہازوں کو بھارتی بندرگاہوں میں داخلے اور یہاں تک کہ بھارتی سمندری حدود سے گزرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

بھارتی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں فورن ٹریڈ پالیسی (FTP) میں ترمیم کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان سے درآمد یا پاکستان کے ذریعے ٹرانزٹ ہونے والے تمام مال پر فوری طور پر پابندی نافذ کر دی گئی ہے۔ بھارت نے اس فیصلے کو قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے تحت قرار دیتے ہوئے اس پر فوری عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔

بھارتی وزارتِ جہازرانی، بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں نے مرچنٹ شپنگ ایکٹ 1958 کی شق 411 کے تحت حکم جاری کرتے ہوئے پاکستانی پرچم بردار تمام بحری جہازوں پر بھارتی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارتی بحری جہاز بھی پاکستان کی کسی بندرگاہ کا رخ نہیں کر سکیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام بھارتی اثاثوں، کارگو، اور متعلقہ انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لیے ناگزیر ہے اور بھارتی بحری مفادات کے طویل المدتی اہداف کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہے۔ کسی بھی ممکنہ استثنا کا فیصلہ انفرادی طور پر کیا جائے گا۔

بھارتی اقدام کا مقصد پاکستان کو اقتصادی طور پر دباؤ میں لانا ہے، خاص طور پر اس کی فارماسوٹیکل صنعت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو بڑی حد تک بھارت سے درآمدات پر انحصار کرتی ہے۔

جوابی طور پر پاکستان نے بھی بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط منقطع کرتے ہوئے واہگہ-اٹاری بارڈر کے ذریعے ہونے والی تجارت کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ معاشی تعلقات مزید بگڑ گئے ہیں۔

اگر آپ چاہیں تو میں اس موضوع پر ایک سوشل میڈیا کیپشن یا پوسٹ بھی تیار کر سکتا ہوں؟

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !