اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ موجودہ وقت میں پاکستان میں صرف دو لیڈر نمایاں ہیں، ایک عمران خان اور دوسرے بلاول بھٹو، جبکہ نواز شریف اب اس عمر کو پہنچ چکے ہیں کہ انہیں مزید شرمندگی سے بچانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے جیل میں ملاقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اگرچہ وہ خود اس ملاقات کے خواہشمند تھے۔
میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان، نواز شریف اور آصف زرداری تینوں ملک سے محبت کرنے والے سیاستدان ہیں، اور پاک بھارت کشیدگی کے دوران تحریک انصاف نے بطور اپوزیشن بہترین کردار ادا کیا۔ عظمیٰ بخاری کی جانب سے نواز شریف کو ملٹری آپریشن کا کریڈٹ دیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں سیاسی لاعلمی کی نشانی ہیں۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جنگ کے دوران پاکستانی میڈیا نے زبردست اتحاد کا مظاہرہ کیا، اور انہیں اس پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے موجودہ حالات میں قیادت کی بہترین مثال قائم کی ہے۔
سینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے پاس اس وقت مذاکرات کا آغاز کرنے کا سنہری موقع ہے اور انہیں قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ "ٹک ٹاک حکومت" بن چکی ہے جس کا کوئی مؤثر بیانیہ سامنے نہیں آ رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر بھی کچھ غیر سنجیدہ عناصر موجود ہیں جو نہیں چاہتے کہ عمران خان جیل سے باہر آئیں۔ فیصل واوڈا کے مطابق، پاک بھارت کشیدگی کے دوران بیشتر سیاستدانوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، لیکن مریم نواز کی جانب سے آپریشن اور جہاز کا کریڈٹ اپنے والد کو دینا درست اقدام نہیں تھا۔