لاہور میں خودکشیوں کے رجحان میں تشویشناک اضافہ، ماہرین نفسیات پریشان

Express Zameen

 


لاہور میں خودکشی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ، 23 روز میں 12 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے

لاہور (این این آئی) صوبائی دارالحکومت لاہور میں خودکشیوں کا رجحان تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے، جہاں رواں ماہ کے ابتدائی 23 دنوں کے دوران مختلف وجوہات کی بنا پر ایک خاتون سمیت کم از کم 12 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

ایدھی فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں گھریلو تنازعات، ذہنی دباؤ، معاشی مسائل اور ذاتی محرکات بنیادی عوامل کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق:

  • 2 مئی: برکی کے علاقے پیراگون سٹی میں 40 سالہ امداد حسین نے خود کو گولی مار کر زندگی ختم کر لی۔ اسی دن کاہنہ میں 22 سالہ آفتاب میو نے گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کی۔

  • 5 مئی: جعفریہ کالونی، شیراکوٹ میں 40 سالہ رضا عباس نے سر میں گولی مار کر خودکشی کی۔

  • 6 مئی: ہربنس پورہ پیر نصیر روڈ پر 30 سالہ عمر نے سینے میں گولی مار کر جان لے لی۔

  • 13 مئی: سندر میں سابق کسٹمز آفیسر عثمان نے اپنی اہلیہ کو زخمی کرنے کے بعد خود کو سر میں گولی مار لی۔

  • 16 مئی: گلستان کالونی، باغبانپورہ میں 40 سالہ عبدالغفار نے زہریلی گولیاں کھا لیں۔

  • 18 مئی: شاہدرہ، سگیاں کے علاقے میں 35 سالہ نجمہ بی بی نے خود سوزی کر لی، جبکہ اسی دن اعوان مارکیٹ نشتر کالونی میں 21 سالہ عادل نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔

  • 19 مئی: باٹا پور میں ایک نوجوان نعمان نے 24 سالہ نمرہ کو زخمی کرنے کے بعد خود کو گولی مار لی۔

  • 20 مئی: یوسف نگر، شیراکوٹ میں 24 سالہ سفیان منظور نے زہریلی گولیاں کھا کر، اور باٹا پور میں 22 سالہ نعمان نے عشق میں ناکامی کے بعد خود کو گولی مار کر جان دے دی۔

  • 21 مئی: گجر پورہ، چائنہ اسکیم میں 35 سالہ زہیب نے لکڑی کے آرے سے اپنی شہ رگ کاٹ کر زندگی کا خاتمہ کیا۔

ماہرین نے خودکشی کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ ذہنی صحت کے حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں، تاکہ لوگوں کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے اور ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !