اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں آدم پور ایئر بیس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے روسی ساختہ S-400 میزائل لانچر کے سامنے تصاویر بنوائیں۔ بھارتی میڈیا نے ان تصاویر کو پاکستان کے "آپریشن بنیان مرصوص" کے دوران بھارتی فضائی دفاعی نظام کی مبینہ تباہی کے دعوے کا جواب قرار دیا، اور اس اقدام کو بھارتی دفاعی صلاحیتوں کے تحفظ کا مظاہرہ پیش کرنے کی کوشش کہا۔
تاہم، دفاعی تجزیہ کاروں نے اس فوٹو سیشن کو خود ایک معمہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تصاویر میں صرف لانچرز دکھائے گئے ہیں، جبکہ S-400 نظام کے اہم ترین اجزاء جیسے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز اور ریڈارز غائب ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر سسٹم واقعی محفوظ ہے تو اس کے مکمل اجزاء کی نمائش کی جانی چاہیے تھی۔
امریکا میں جنوبی ایشیائی امور کے ماہر کرسٹوفر کلاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حملے کا اصل ہدف لانچر نہیں بلکہ کمانڈ یونٹس اور ریڈار سسٹمز ہوتے ہیں۔ انہوں نے یوکرین میں تباہ ہونے والے روسی S-400 سسٹمز کی تصاویر بھی شیئر کیں، تاکہ واضح کیا جا سکے کہ صرف لانچرز کی موجودگی کسی نظام کی مکمل سالمیت کی ضمانت نہیں دیتی۔
کرسٹوفر کلاری کے مطابق اگرچہ پاکستان کے دعوے کے حق میں اب تک کوئی حتمی ثبوت سامنے نہیں آئے، تاہم مودی کا یہ فوٹو سیشن خود اس تاثر کو مضبوط کر رہا ہے کہ بھارتی فضائی دفاعی نظام کو نقصان ضرور پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ S-400 ایک جدید فضائی دفاعی نظام ہے جو دشمن کے لڑاکا طیاروں، کروز اور بیلسٹک میزائلوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس نظام کی ہر بیٹری میں کمانڈ یونٹ، دو ریڈار سسٹمز اور چار لانچر شامل ہوتے ہیں۔
پاکستانی فضائیہ کے ایک حالیہ بیان کے مطابق JF-17 بلاک III طیارے سے داغے گئے جدید سی ایم-400 AKG میزائلوں نے آدم پور ایئر بیس پر نصب بھارتی S-400 بیٹری کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
