لیسکو سمیت دیگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ان کمپنیوں نے مالی سال کے تیسرے کوارٹر (جنوری، فروری اور مارچ) کے لیے 51 ارب روپے کے ریلیف کی درخواستیں نیپرا میں جمع کروا دی ہیں۔ ان درخواستوں میں کیپسٹی چارجز اور ٹرانسمیشن چارجز کی بنیاد پر صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ نیپرا نے ان درخواستوں پر سماعت 29 اپریل کو مقرر کر دی ہے۔
اس کے علاوہ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی بجلی کے نرخوں میں مزید کمی اور عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق، بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 7 سے 8 روپے تک کمی کی جائے گی تاکہ عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دلائی جا سکے۔
وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کے لیے 15 ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور گندم کی کاشت کرنے والے کسانوں کی فلاح کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ حکومت کو بعض مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ 80 کی دہائی میں جب چاول کی سپورٹ پرائس ختم کی گئی تھی تو اس وقت بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوئی تھی، اور بعد ازاں چاول کی قیمت مارکیٹ ریٹ کے مطابق طے ہونے لگی تھی۔