وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دینے والا ملک ہے۔
انہوں نے غیرملکی میڈیا کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 7 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی کے باوجود پہلگام جیسے حساس علاقے میں واقعہ ہونا مشکوک ہے۔ سوال اٹھایا کہ اگر پہلگام ایک سیاحتی مرکز تھا تو وہاں مؤثر سیکیورٹی کیوں موجود نہیں تھی؟ اور کیسے واقعے کے صرف دس منٹ بعد ایف آئی آر درج ہو گئی، جو اس سازش کی پہلے سے تیاری کا ثبوت ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان دنیا اور دہشتگردی کے درمیان ایک رکاوٹ ہے اور بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت پہلگام واقعے کو جواز بنا کر پاکستان کا پانی روکنے کی سازش کر رہا ہے، اور اگر بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے کی آڑ میں کشمیری عوام پر ظلم و ستم بڑھا دیا گیا ہے اور پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت کے کردار کے ٹھوس شواہد کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ دنیا نے جعفر ایکسپریس حملے سمیت بھارت کے دہشتگردانہ اقدامات کی مذمت کی ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی نیوی کا ایک افسر پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث پایا گیا تھا اور بھارت دنیا بھر میں سکھ رہنماؤں کے قتل میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔
لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حملہ بھارتی ذہنیت کا عکاس ہے، اور لندن پولیس نے اس واقعے کے بعد گرفتاریاں بھی کیں۔