ایک خاموش جدائی کی کہانی
وہ اکثر کہتی تھی:
"محبت لفظوں کی محتاج نہیں ہوتی، بس محسوس کی جاتی ہے۔"
میں ہنستا تھا، اور کہتا:
"محسوسات دل میں رہ جائیں تو رشتے ادھورے رہ جاتے ہیں۔"
مگر اس دن جب وہ بغیر کچھ کہے چلی گئی…
تب سمجھ آیا،
واقعی کچھ رشتے صرف محسوس کیے جاتے ہیں۔
کمرے میں اُس کی خوشبو اب بھی ہے،
چائے کے کپ پر اب بھی اُس کے ہونٹوں کا لمس باقی ہے،
کتابوں میں اُس کے چھوٹے نوٹ،
اور دروازے پر اُس کے آخری قدموں کے نشان…
وہ چلی گئی…
مگر جدائی بھی جیسے خاموش محبت بن گئی۔