سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے طے پا گئے

Express Zameen

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر کے معاہدے، ولی عہد کی جانب سے ایک ٹریلین ڈالر کی شراکت داری کی امید

ریاض (این این آئی) – سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں، جبکہ مزید 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع پر غور جاری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے ساتھ یہ معاشی تعاون ایک ٹریلین ڈالر کی سطح تک پہنچ جائے گا۔

یہ بات انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے دورے کے دوران ریاض میں سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر امریکی صدر نے سعودی عرب میں جاری معاشی و سماجی اصلاحات کے عمل اور وژن 2030 کی بھرپور تعریف کی۔ صدر ٹرمپ نے ولی عہد کو ایک "عظیم رہنما" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عوام کی بھرپور قیادت کر رہے ہیں اور خطے میں ترقی کا راستہ ہموار کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب تیل پر انحصار کے بغیر بھی آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے اور عالمی تجارتی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ انہوں نے سابق امریکی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکالنا ایک سنگین غلطی تھی۔

صدر ٹرمپ نے ایران پر بھی سخت تنقید کی اور اسے مشرق وسطیٰ میں بدامنی کا سب سے بڑا ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں، خصوصاً حزب اللہ نے شام، لبنان، غزہ، عراق اور یمن کو تباہی سے دوچار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران نے امریکہ کی امن کوششوں کا مثبت جواب نہ دیا تو اسے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے لبنان کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اور ایران کے اقدامات نے اس ملک کو عدم استحکام اور معاشی بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے، تاہم امریکہ چاہتا ہے کہ لبنان کی مدد کی جائے۔ صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ سعودی قیادت سے مشاورت کے بعد شام پر عائد پابندیاں ہٹانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !