بی جے پی وزیر کا مسلم بھارتی فوجی افسر پر سنگین الزام، دہشتگردوں سے رشتہ جوڑ دیا

Express Zameen

 

بی جے پی وزیر کا مسلم فوجی افسر پر سنگین الزام، بھارت میں سیاسی و سماجی طوفان برپا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ نے بھارتی فوج کی مسلم خاتون افسر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازع بیان دے کر نیا تنازع کھڑا کر دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کرنل صوفیہ نے پاکستان مخالف آپریشن "سندور" کی تفصیلات میڈیا میں شیئر کر کے "قوم کے خلاف" اقدام کیا ہے۔

کرنل صوفیہ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ پاکستان نے بھارتی فوجی کارروائی کا مؤثر جواب دیا، جس سے بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سچ کو منظرِ عام پر لانے کے بجائے، بی جے پی وزیر نے مذہبی تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے افسر پر دہشتگردوں سے ہمدردی کا الزام لگا دیا۔

وجے شاہ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ ایک مسلمان خاتون کو آپریشن میں شامل کر کے "دہشتگردوں کو انہی کی برادری کی طرف سے جواب" دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ دہشتگردوں نے "ہماری عورتوں کو بیوہ کیا"، اس لیے بدلہ بھی اسی انداز میں لیا گیا۔ ان کے اس بیان نے سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں شدید ردعمل کو جنم دیا۔

اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے ایک خطرناک، فرقہ وارانہ سوچ کا مظہر قرار دیا۔ پارٹی صدر ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ اس طرح کا شخص حکومت کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔

عوامی دباؤ پر وجے شاہ نے وضاحتی بیان میں معذرت پیش کی اور کہا کہ اگر ان کے الفاظ سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو وہ افسوس کا اظہار کرتے ہیں، ساتھ ہی کرنل صوفیہ کو "بہن سے بڑھ کر عزت" دینے کا دعویٰ کیا۔

دریں اثناء، پس منظر میں پاک بھارت کشیدگی اپنے عروج پر رہی۔ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں حملے کے بعد بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات عائد کیے اور سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔ جواباً، پاکستان نے بھارتی فضائی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، جس میں 5 بھارتی طیارے مار گرائے گئے، متعدد فوجی تنصیبات تباہ ہوئیں، اور بھارت کا S-400 دفاعی نظام ناکارہ بنا دیا گیا۔

پاکستانی سائبر حملے نے بھارت کا 70 فیصد پاور سسٹم بھی مفلوج کر دیا، جس پر بھارت نے امریکا سے ثالثی کی درخواست کی۔ بعد ازاں قطر، سعودی عرب اور ترکیہ کی کوششوں سے 10 مئی کو جنگ بندی عمل میں آئی۔

یہ واقعہ نہ صرف بی جے پی کے اندر پائے جانے والے مذہبی تعصب کو بے نقاب کرتا ہے، بلکہ بھارتی فوج میں اقلیتوں کے خلاف جاری امتیازی سلوک پر بھی سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !