رافیل معاہدے میں 41 ہزار کروڑ کی مبینہ کرپشن، کانگریس نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

Express Zameen


رافیل معاہدہ: 41 ہزار کروڑ کی کرپشن کا الزام، کانگریس کا مودی حکومت پر کڑا وار

نئی دہلی (این این آئی) — رافیل جنگی طیاروں کے معاہدے پر ایک بار پھر سیاسی ماحول گرما گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سنگھ سرجیوالا اور سنجے نروپم نے مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسالٹ ایوی ایشن کے سی ای او ایرک ٹراپئر کا حالیہ انٹرویو محض ایک "پی آر اسٹنٹ" ہے، جس کا مقصد سچائی کو چھپانا ہے۔

رندیپ سنگھ نے الزام لگایا کہ انٹرویوز اور پہلے سے طے شدہ بیانات اسکینڈل کو دبانے کی ناکام کوشش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو بدلتی وضاحتیں نہیں بلکہ ایک غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی فائدہ اٹھانے والے فریق کے بیانات نہ تو قابلِ اعتبار ہوتے ہیں اور نہ ہی وہ خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے جج بن سکتے ہیں۔

کانگریس رہنما سنجے نروپم نے انکشاف کیا کہ رافیل سودے میں تقریباً 41 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی، اور تاحال اس معاہدے کی اصل قیمت عوام کے سامنے نہیں لائی گئی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھی انیل امبانی کو اس ڈیل میں غیر قانونی فائدہ پہنچایا گیا، اور فرانس کی حکومت پر دباؤ ڈال کر ڈسالٹ کو امبانی گروپ کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسالٹ کے اندرونی کاغذات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اگر انیل امبانی کو شامل نہ کیا جاتا، تو بھارت سے معاہدہ نہیں ملتا۔

کانگریس کا مطالبہ ہے کہ اس حساس دفاعی معاہدے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کر کے قوم کے سامنے تمام حقائق لائے جائیں۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !