جکارتہ (این این آئی) — انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان 42 رافیل جنگی طیاروں کی خریداری کا 8.1 ارب ڈالر کا معاہدہ اس وقت عوامی اور سیاسی حلقوں کی تنقید کی زد میں آ گیا ہے، جب پاکستان نے حالیہ جھڑپ کے دوران بھارت کے تین رافیل طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اگرچہ اس واقعے نے معاہدے پر سوالات کھڑے کیے ہیں، تاہم انڈونیشی حکام بدستور اس سودے پر قائم ہیں۔ انڈونیشی پارلیمانی کمیٹی کے رکن ڈیوی لکسونو نے کہا کہ کسی بھی دفاعی نظام کی کارکردگی کا فیصلہ ایک غیر مصدقہ واقعے کی بنیاد پر نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی دفاعی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے معاہدہ مکمل سوچ بچار کے بعد کیا گیا ہے، اور رافیل طیارے انڈونیشیا کی فضائی قوت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
