چیٹ جی پی ٹی کو "تھینک یو" کہنے سے گریز کریں، ماہرین کی وارننگ

Express Zameen

 چیٹ جی پی ٹی سے "شکریہ" کہنا بھی مہنگا پڑ سکتا ہے، ماہرین کی تنبیہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ڈیلی اسٹار کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹس جیسے چیٹ جی پی ٹی سے غیر ضروری شائستگی، بالخصوص "شکریہ" جیسے الفاظ کا بار بار استعمال، توانائی کے ضیاع کا سبب بن سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ "شکریہ" جیسے الفاظ مختصر ہوتے ہیں، لیکن ان کو پروسیس کرنے اور جواب دینے میں وہی کمپیوٹنگ طاقت استعمال ہوتی ہے جو کسی طویل اور تفصیلی سوال پر خرچ ہوتی ہے۔ ایک ماہر کے مطابق، AI ماڈلز سے گفتگو کرتے وقت سادگی اور اختصار اختیار کرنا زیادہ مؤثر ہے تاکہ قیمتی وسائل جیسے بجلی اور پانی پر پڑنے والا دباؤ کم کیا جا سکے۔

یہ انکشاف ایسے وقت سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر چیٹ جی پی ٹی جیسے ماڈلز کی توانائی اور پانی کی کھپت پر تحفظات بڑھتے جا رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، چیٹ جی پی ٹی روزانہ اتنی توانائی استعمال کرتا ہے جو لاکھوں گھروں کی ضروریات پوری کرنے کے برابر ہے، جبکہ ہر صارف کی گفتگو کے دوران پانی کی بھی خاصی مقدار استعمال ہوتی ہے۔

اوپن اے آئی کے سی ای او نے ایک بیان میں کہا کہ صارفین کی طرف سے بار بار رسمی جملے اور شائستگی کا اظہار جیسے "تھینک یو" کہنا، کمپنی کے بجلی کے بل میں کروڑوں ڈالر اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

ماحولیاتی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر AI کا استعمال اسی رفتار سے بڑھتا رہا تو آئندہ برسوں میں توانائی اور پانی جیسے وسائل کی قلت شدید ہو سکتی ہے۔ اسی لیے ماہرین صارفین کو مشورہ دے رہے ہیں کہ گفتگو کو مختصر، واضح اور ضروری باتوں تک محدود رکھیں تاکہ ماحول دوست طرز عمل کو فروغ دیا جا سکے۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !