اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی جانب سے جارحیت کے بعد پاکستان نے فوری ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے جنگی طیارے تباہ کر دیے، تاہم حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ محض ابتدائی کارروائی تھی — اصل اور فیصلہ کن جواب ابھی باقی ہے۔
نجی ٹی وی "آج نیوز" کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سخت مؤقف اور ردعمل نے بھارتی میڈیا، سیاسی حلقوں اور دفاعی اداروں میں کھلبلی مچا دی ہے۔ مختلف بھارتی چینلز اور صحافی پاکستان کی ممکنہ کارروائیوں پر قیاس آرائیاں کر رہے ہیں، جبکہ عوامی سطح پر بھی شدید بےچینی پائی جا رہی ہے۔
بعض بھارتی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پاکستان بھارت کے اندر واقع آٹھ اہم اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ معروف بھارتی صحافی ادتیا راج کول نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان راجستھان، جموں و کشمیر اور گجرات کے سرحدی علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے یہ مؤقف اپنائے گا کہ وہ ان مقامات پر قائم مبینہ دہشتگردی کے کیمپوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جو بلوچستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
پاکستانی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دشمن کے طیارے گرانا پہلا قدم تھا، جبکہ اس کے بعد مزید آپشنز پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق آئندہ کارروائی نہ صرف فیصلہ کن ہوگی بلکہ اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔