آم وزن بڑھانے کا باعث نہیں، شوگر کے مریض بھی کھا سکتے ہیں، بھارتی ماہر غذائیت
نئی دہلی (این این آئی) — آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور اب ماہرین اس کے طبی فوائد کو بھی تسلیم کر رہے ہیں۔ معروف بھارتی ماہر غذائیت اور مصنفہ روجوتا دیویکار نے آم سے متعلق عام پائے جانے والے خدشات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سائنسی طور پر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ آم کھانے سے وزن بڑھتا ہے یا ذیابیطس لاحق ہوتی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق روجوتا نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں آم کی غذائی خصوصیات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ان کے مطابق ایک درمیانے سائز (200 سے 250 گرام) کے پکے آم میں تقریباً 99 کیلوریز، 25 گرام کاربوہائیڈریٹس، 23 گرام قدرتی شکر، 3 گرام فائبر، 1.4 گرام پروٹین، اور 0.6 گرام چکنائی شامل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ آم میں وٹامن C، وٹامن A، فولیٹ، وٹامن E، وٹامن K، پوٹاشیم اور میگنیشیم بھی پایا جاتا ہے۔
ماہر غذائیت کا کہنا تھا کہ آم فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور پولی فینولز سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم کو توانائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فری ریڈیکلز سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق آم کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے، جو وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ آم کھانے سے قبل اسے کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے پانی میں بھگو دینا چاہیے تاکہ اس کی تاثیر مزید بہتر ہو جائے۔ روجوتا کے مطابق آم کا گلائسیمک انڈیکس بھی کم ہوتا ہے، اس لیے ذیابیطس کے مریض بھی اگر اعتدال کے ساتھ آم کھائیں تو یہ نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
