جنرل عاصم منیر سے قبل برصغیر کی تاریخ میں دو شخصیات کو فیلڈ مارشل کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔

Express Zameen


اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — آپریشن "بنیان مرصوص" کی کامیابی کے بعد وفاقی کابینہ نے اہم فیصلے کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو پاکستان کی فوجی تاریخ کے باوقار رینک "فیلڈ مارشل" کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ ہی پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدتِ ملازمت مکمل ہونے کے باوجود ان کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

ان دونوں اعلیٰ عہدوں پر تقرریاں "بنیان مرصوص" کی کامیاب تکمیل کو سراہنے کے طور پر کی گئی ہیں۔ فیلڈ مارشل کا رینک افواج پاکستان میں غیرمعمولی خدمات اور قیادت کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہے۔

برصغیر کی تاریخ میں جنرل عاصم منیر سے قبل دو فوجی افسران کو فیلڈ مارشل کا رینک دیا گیا تھا۔ ان میں پہلا نام پاکستان کے سابق صدر جنرل ایوب خان کا ہے، جنہوں نے 1958 میں اقتدار سنبھالا اور 1959 میں خود کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر فائز کیا، حالانکہ ان کے فیلڈ مارشل بننے کے بعد 1965 میں پاک بھارت جنگ ہوئی تھی، نہ کہ اس سے قبل۔

دوسرے فیلڈ مارشل بھارت کے جنرل سیم مانک شا تھے، جنہوں نے 1971 کی جنگ میں بھارتی فوج کی قیادت کی۔ اس جنگ کے نتیجے میں مشرقی پاکستان بنگلہ دیش میں تبدیل ہوا، جس کے بعد 1973 میں انہیں فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازا گیا۔

یہ عہدہ غیر معمولی عسکری خدمات اور کامیاب عسکری حکمت عملیوں کا اعتراف ہوتا ہے، جو کسی بھی افسر کے کیریئر کا بلند ترین اعزاز تصور کیا جاتا ہے۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !