🌙 "تمہارے بعد"

Express Zameen


 (جب سب کچھ رک سا جاتا ہے… سوائے دل کے دھڑکنے کے)

رات کے دو بجے کا وقت تھا۔
لائٹ بند، کمرے میں مکمل خاموشی،
مگر انعم کے دل میں طوفان برپا تھا۔

اُسے گئے دو سال ہو چکے تھے…
ماہر — وہ شخص جو اُس کے ہر دن کا آغاز اور ہر رات کا خیال تھا۔

وہ دونوں یونیورسٹی میں ملے تھے۔
پہلے دوستی ہوئی، پھر دھیرے دھیرے محبت پروان چڑھی۔
کچھ خواب بنے، کچھ وعدے کیے گئے…
اور پھر اچانک ایک دن، ماہر نے کہا:

"مجھے باہر جانا ہے… شاید کئی سالوں کے لیے۔
اور میں نہیں چاہتا کہ تم میرا انتظار کرو۔"

انعم کے لیے یہ جملہ گویا دل پر چاقو تھا۔

"تو محبت چھوڑ دو؟"
وہ رو دی تھی۔

ماہر نے کچھ نہیں کہا، صرف مسکرا کر چلا گیا۔

پہلے پہل انعم نے روز اُس کا انتظار کیا،
ہر فون کی گھنٹی پر دل دھڑک جاتا،
ہر ای میل چیک کی جاتی —
لیکن ماہر کی طرف سے مکمل خاموشی رہی۔

وقت گزرتا گیا،
انعم نے سب کچھ قبول کر لیا،
مگر دل… وہ آج بھی وہیں رکا ہوا تھا۔

پھر ایک دن،
انعم کو ماہر کی تصویر کسی دوست کی پوسٹ میں نظر آئی۔

وہ پاکستان واپس آ چکا تھا…
اور اب منگنی ہو چکی تھی اُس کی۔

یہ خبر انعم کے وجود میں جیسے زلزلہ لے آئی۔
وہ رات بھر جاگتی رہی۔

پھر ایک فیصلہ کیا —
"اب میں بھی خود کو آزاد کر لوں گی۔"

اگلے دن اُس نے اپنی تمام پرانی تصویریں، میسجز، اور یادیں اکٹھی کیں،
اور ایک ڈائری میں وہ سب لکھا جو وہ ماہر سے کبھی کہہ نہ سکی۔

"ماہر، تمہاری محبت میری زندگی کا سب سے خوبصورت باب تھا۔
تم نے چاہا، اور چلے گئے —
میں نے چاہا، اور آج بھی چاہتی ہوں۔
لیکن اب…
تمہارے بعد بھی مجھے جینا ہے۔"

وہ ڈائری بند کر کے الماری میں رکھ دی۔
پہلی بار اُس نے خود کو آزاد محسوس کیا۔

رات کو آسمان پر چاند پوری چمک کے ساتھ نکلا ہوا تھا —
جیسے ماہر کے بعد،
اب زندگی پھر سے روشنی میں آ گئی ہو۔

"کچھ لوگ ہمیں مکمل نہیں کرتے…
بلکہ سکھا جاتے ہیں کہ اکیلے کیسے جیا جاتا ہے۔"

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !