بھارت نے پاکستان کا پانی محدود کرنے کے لیے نئے آبی منصوبے شروع کر دیے

Express Zameen


پاکستان کا پانی روکنے کیلئے بھارت کا دریائے چناب پر نہر کی توسیع سمیت نئے آبی منصوبوں پر غور

اسلام آباد (این این آئی) بھارت نے پاکستان کے پانی کو محدود کرنے کی نئی کوششیں شروع کرتے ہوئے دریائے چناب پر نہر کی توسیع سمیت متعدد آبی منصوبوں پر غور شروع کر دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پہلگام واقعے کو جواز بناتے ہوئے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو ’معطل‘ قرار دے دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت نے پاکستانی سرزمین پر میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد، جوابی کارروائی میں پاکستان نے بھارت کے چھ جنگی طیارے مار گرائے اور میزائل داغے۔ اس کے بعد 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے دونوں ممالک جنگ بندی پر رضامند ہوگئے، تاہم اس کے باوجود بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی پالیسی برقرار رکھی ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 22 اپریل کے حملے کے بعد حکام کو ہدایت دی کہ دریائے چناب، جہلم اور سندھ پر منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے عمل کو تیز کیا جائے۔ یاد رہے کہ ان دریاؤں کا پانی سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے لیے مخصوص ہے۔

بھارت دریائے چناب سے نکلنے والی رنبیر نہر کو 60 کلومیٹر سے بڑھا کر 120 کلومیٹر تک توسیع دینا چاہتا ہے، جس سے پانی کے اخراج کی گنجائش موجودہ 40 کیوبک میٹر فی سیکنڈ سے بڑھا کر 150 کیوبک میٹر فی سیکنڈ تک ہو جائے گی۔ یہ نہر انیسویں صدی میں بنائی گئی تھی، یعنی معاہدے سے بھی پہلے کی تعمیر ہے، لیکن اب اس کی توسیع سے پاکستان کے لیے پانی کی فراہمی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ جب تک پاکستان "ناقابلِ تردید" طور پر سرحد پار دہشت گردی کی حمایت ترک نہیں کرتا، بھارت سندھ طاس معاہدے کو بحال نہیں کرے گا۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !