❤️ "واپسی"

Express Zameen

 

(کبھی کبھی دیر ہو جاتی ہے… مگر محبت پھر بھی لوٹ آتی ہے)

حنین نے جب آخری بار فراز کو دیکھا تھا،
تو وہ ایک ناراض لمحہ تھا۔
بات چھوٹی تھی،
مگر انا بڑی ہو چکی تھی۔

"تمہیں اگر میری پرواہ ہوتی تو یوں خاموش نہ ہوتے!"
حنین کی آواز کانپ رہی تھی۔

فراز کچھ نہیں بولا۔
بس ایک خاموش نظر اُس پر ڈالی،
اور چلا گیا۔

وہ دن،
پھر مہینے،
اور مہینے سال بن گئے۔

حنین نے اپنی زندگی کو آگے بڑھانے کی کوشش کی،
مگر کچھ رشتے صرف دل میں نہیں،
روح میں بستے ہیں۔

ہر جگہ فراز کی کمی تھی۔
کافی کا ذائقہ،
بارش کی خوشبو،
پرانے گانے —
سب کچھ اُس کی یاد دلاتے۔

فراز بھی کہیں دل میں خاموش تماشائی بن کر رہا۔
کبھی سوشل میڈیا پر حنین کی تصویر دیکھ لیتا،
کبھی پرانی میلز پڑھتا،
اور کبھی رات کو ایک خالی میسج لکھ کر ڈیلیٹ کر دیتا۔

پھر، پانچ سال بعد،
ایک شادی کی تقریب میں وہ اچانک آمنے سامنے آ گئے۔

حنین کی سانس تھم گئی۔

وہی آنکھیں،
وہی خاموشی،
اور وہی نامکمل سا لمس ہوا میں معلق تھا۔

"کیسی ہو؟"
فراز کی آواز میں وہی نرمی تھی،
جو کبھی اس کی پناہ ہوا کرتی تھی۔

"ٹھیک ہوں…"
حنین نے آہستہ کہا،
اور نظریں جھکا لیں۔

کچھ لمحے خاموشی میں گزرے۔

"تمہیں کبھی بھولا نہیں،"
فراز نے دھیرے سے کہا،
"بس خود کو تمہارے قابل نہیں سمجھا…"

حنین کی آنکھیں بھیگ گئیں،
پر لبوں پر ہنسی تھی۔

"محبت کا حساب تھوڑا نازک ہوتا ہے، فراز…
اکثر وقت پر ملنے والے بھی دیر کر دیتے ہیں،
اور دیر سے آنے والے… سب کچھ سمیٹ لیتے ہیں۔"

وہ دونوں مسکرائے —
اور اس بار،
خاموشی محبت کا اعتراف بن گئی۔

"کچھ محبتیں وقت سے آزاد ہوتی ہیں —
وہ لوٹتی ہیں،
چاہے برسوں بعد ہی کیوں نہ ہو…
مگر لوٹتی ضرور ہیں۔"

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !