اسلام آباد (این این آئی) — آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کے لیے ایک بڑی خوشخبری کی توقع کی جا رہی ہے، کیونکہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ بجٹ دو جون کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، جس میں گاڑیوں کی درآمد سے متعلق اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کھولی جائے اور ان پر عائد بھاری ٹیکسوں میں کمی کی جائے، تاکہ معیشت کو مزید دستاویزی بنایا جا سکے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق نئی اور بڑی امپورٹڈ گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی 5 سے 30 فیصد تک کم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ یہ نرمی 850 سی سی سے لے کر 1801 سی سی تک کی گاڑیوں پر لاگو ہو سکتی ہے۔ اس وقت ان گاڑیوں پر 50 سے 100 فیصد تک ڈیوٹی عائد ہے، جسے کم کر کے درآمد کو سہل بنانے کا منصوبہ ہے۔
حکام کے مطابق استعمال شدہ گاڑیوں پر ڈیوٹی نسبتاً زیادہ رکھنے کی تجویز ہے، تاہم پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں اس حد کو بڑھا کر دس سال تک کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
علاوہ ازیں، نئی پانچ سالہ انرجی وہیکل پالیسی کے تحت الیکٹرک گاڑیوں (ای-وہیکلز) کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت ای-گاڑیوں پر خصوصی مراعات دی جا سکتی ہیں۔