جائیداد کے لالچ میں بھائی کو زہریلا انجکشن دے کر قتل کرنے والا ملزم گرفتار، جرم کو طبعی موت کا رنگ دینے کی کوشش ناکام
قائد آباد (این این آئی) — قائد آباد پولیس نے جائیداد کے تنازع پر اپنے سگے بھائی کو زہریلا انجکشن لگا کر قتل کرنے والے مرکزی ملزم ایازالدین کو گرفتار کر لیا۔ ملزم نے قتل کو طبعی موت ظاہر کرنے کے لیے مقتول کو نشے کا عادی اور کینسر کا مریض قرار دیا تھا، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حقائق کو بے نقاب کر دیا۔
ڈسٹرکٹ ملیر پولیس کے ترجمان کے مطابق، چند روز قبل جناح اسپتال سے پولیس کو اطلاع ملی کہ زہریلی دوا پینے والا ایک شخص اسپتال لایا گیا ہے، تاہم پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی لواحقین لاش کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے لے گئے تھے۔
بعد ازاں پولیس نے مقتول کے بھائی ایازالدین سے رابطہ کیا، جس نے بتایا کہ 45 سالہ غیاث الدین منشیات کا عادی اور کینسر کا مریض تھا۔ مگر پولیس کو معاملہ مشکوک لگا، جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ مقتول غیر شادی شدہ تھا اور اپنی والدہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا، جبکہ وہی والدہ کی جائیداد کی دیکھ بھال بھی کرتا تھا۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد پولیس نے ایازالدین کو حراست میں لیا، جہاں دورانِ تفتیش اس نے اعترافِ جرم کر لیا کہ اس نے جائیداد کے حصول کے لیے اپنے بھائی کو زہریلا انجکشن دے کر قتل کیا۔
ایازالدین نے مزید انکشاف کیا کہ یہ منصوبہ اس نے اپنی بہن زیب، بھائی نیازالدین اور بہنوئی عظیم کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا۔ قائد آباد پولیس مرکزی ملزم کی نشاندہی پر دیگر شریک ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔