وفاقی حکومت کا بڑا اقدام: ڈی پورٹ پاکستانیوں کے خلاف مقدمات، پاسپورٹ منسوخی اور 5 سالہ بیرون ملک پابندی
اسلام آباد (این این آئی) – وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے، پاسپورٹ منسوخ کرنے اور پانچ سال کے لیے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ڈی پورٹ افراد کو پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جائے گا، جس کے بعد وہ آئندہ پانچ سال تک بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے۔
اجلاس میں سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی جو پاسپورٹ قوانین میں مزید بہتری اور سختی سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واضح کیا کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد پاکستان کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس لیے ان سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
محسن نقوی نے یاد دہانی کرائی کہ رواں سال اپریل میں حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ بیرون ملک مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو کر ڈی پورٹ ہونے والوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے اور انہیں نئی سفری دستاویزات کے اجرا کے لیے سخت مراحل سے گزرنا ہوگا۔
یہ فیصلہ خاص طور پر ان پاکستانیوں کے خلاف کیا جا رہا ہے جو خلیجی ممالک سمیت دیگر ممالک میں جا کر بھیک مانگنے یا دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے اور بعد ازاں ملک بدر کر دیے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد بیرون ملک پاکستان کی بدنامی کو روکنا اور قانونی طریقوں سے سفر کرنے والے پاکستانیوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔