بھارت: قرض سے تنگ آکر ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی اجتماعی خودکشی
نئی دہلی (این این آئی) — بھارت کی ریاست ہریانہ کے شہر دیہرادون سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے سات افراد نے شدید مالی پریشانیوں سے تنگ آ کر زہر کھا کر اجتماعی خودکشی کر لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 42 سالہ پروین مِتل اپنے والدین، بیوی اور تین بچوں کے ساتھ روحانی پروگرام میں شرکت کے لیے پنچکولہ کے باگیشور دھام آئے تھے۔ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب روحانی پروگرام کے اختتام پر واپسی کے دوران وہ گاڑی میں سوار تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق مقامی افراد نے کار میں موجود افراد کو تشویشناک حالت میں دیکھا تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ پنیت نامی شخص نے میڈیا کو بتایا کہ کار ایک گھر کے قریب کھڑی تھی، جس پر تولیہ ڈالا گیا تھا۔ پوچھنے پر بتایا گیا کہ وہ بابا کے پروگرام سے آئے ہیں اور ہوٹل نہ ملنے پر گاڑی میں ہی آرام کر رہے ہیں۔
پنیت کے مطابق جب کار کا دروازہ کھولا گیا تو زیادہ تر افراد بے ہوش تھے اور ایک شخص بمشکل سانس لے رہا تھا۔ متاثرہ شخص نے بتایا کہ انہوں نے زہر کھا لیا ہے کیونکہ وہ قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے۔
تمام افراد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ وہ جانبر نہ ہو سکے۔ مرنے والوں میں پروین مِتل، ان کے والدین، اہلیہ، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک خودکشی نوٹ بھی برآمد ہوا ہے جس میں مالی پریشانیوں کو خودکشی کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ فرانزک ٹیم نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے پنچکولہ کے ایک نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ معاشی دباؤ اور ذہنی صحت کے بگڑتے حالات کی ایک سنگین مثال کے طور پر سامنے آیا ہے، جس نے سماج کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔